بچیوں کا نکاح بھی کروایا اور بیماروں کا علاج بھی کروایا۔۔۔ ایک شخص مولانا طارق جمیل کے بارے میں کچھ حقائق بتاتے ہوئے

بچیوں کا نکاح بھی کروایا اور بیماروں کا علاج بھی کروایا۔۔۔ ایک شخص مولانا طارق جمیل کے بارے میں کچھ حقائق بتاتے ہوئے

پاکستان کے نامور مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل سے  https://drive.google.com/uc?export=view&id=1Su_ELn04PuR7Ja6ZS3x40xMOhqdhEiIDناواقف ہوگا، اپنی میٹھی باتوں اور شاندار شخصیت کی بدولت سینکڑوں لوگوں کے دلوں کو بدلنے والے اور دین کی طرف راغب کروانے والے مولانا طارق جمیل کے اوصاف کے بارے میں کیا کہنا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ''ارباب علی آبرو'' نامی صارف نے ایک گروپ میں اپنی آپ بیتی شئیر کی اور مولانا صاحب کے بارے میں لوگوں کو سچائی سے آگاہ کیا۔ یاد رہے گزشتہ دنوں مولانا صاحب نے ایک گرینڈ شادی میں شرکت کی جس میں ملک کی دیگر بڑی شخصیات بھی مدعو تھیں۔ شادی کے بعد سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے مولانا صاحب کو تنقید کا نشانہ بنایا جس پر ایک صارف نے مولانا طارق جمیل کے اوصاف کے بارے میں آنکھوں دیکھا حال بتایا۔

ارباب علی لکھتے ہیں کہ ''یہ اس سال کی ستمبر کی 24 تاریخ تھی ، میں مولانا طارق جمیل صاحب سے ملاقات کے لیے ان کے گھر تلمبہ حاضر ہوا، سیکیورٹی کے معاملات اور طبیعت کی خرابی کے باوجود انہوں نے مجھے ملنے کا شرف بخشا، مجھے کچھ دوستوں نے بتایا تھا کہ حساس اداروں کی جانب سے مولانا کو ملاقاتوں سے منع کیا گیا ہے، ملکی حالات کی وجہ سے دشمن کوئی بھی اقدام اٹھا سکتا ہے ، اِسی لیے مولانا کے اِنکار کے باوجود سیکیورٹی اداروں نے چھ لوگ ان کے گھر کے باہر مامور کر رکھے تھے، بہر حال ایک روز پہلے مجھے انہوں نے حاضری کی اجازت دی تھی ، سو میں صبح سویرے آٹھ بجے کے قریب تلمبہ پہنچ گیا''۔

صارف نے مزید تحریر کیا کہ ''مولانا کے آبائی گائوں رئیس آباد جانے کے لئے وہاں سے میں نے ایک رکشہ کروایا۔ ڈرائیور کا نام شاید اعجاز تھا، ڈرائیور کو جب میں نے بتایا کہ میں مولانا طارق جمیل سے ملاقات کے لیے آیا ہوں تو اس کے چہرے پر مسرت بکھر گئی، تھوڑے وقفے بعد ڈرائیور نے کہا کہ اللہ سائیں نے ساڈے علاقے تے کرم کیتا، مولانا صاحب جیسے بندے ساڈے وڈیرے نے۔ میں نے پوچھا، کیا مولانا اس علاقے کے غریب لوگوں کی مدد کرتے ہیں یا صرف تبلیغی جماعت کے لوگوں سے واسطہ رکھتے ہیں؟ اس نے فورا کہا کہ مولانا کے پاس علاقے کا جو شخص چلا جائے ،وہ خالی ہاتھ نہیں لوٹاتے، سینکڑوں لوگوں کو ذاتی گھر تک انہوں نے بنوا کر دیئے، ان کی بیٹیوں کی شادی پر سارے اخراجات تو بالکل ایک عام سی بات ہے''۔


Post a Comment

0 Comments